پشاور : جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنانے والی افغان خاتون شربت بی بی پشاور سے پکڑی گئی، ان پر جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنانے کا الزام ہے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے نوتھیہ میں ایف آئی اے نے کاروائی کرکے شربت بی بی کو گرفتار کرلیا، جس پر غیر قانونی طریقے سے پاکستانی شناختی کارڈ بنانے کا الزام ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق شربت بی بی نے اپنی دو بیٹیوں کے بھی جعلی شناختی کارڈ بنوائے تھے۔
اس سے قبل شربت بی بی کے خاندان کو شناختی کارڈ بنا کر دینے کے الزام میں نادرا کے تین اہلکاروں کو پہلے ہی معطل کیا جا چکا ہے۔
واضح رہے کہ افغان مہاجرین پاکستان میں پروف آف رجسٹریشن پی او آر حاصل کرسکتے ہیں تاہم انھیں شناختی کارڈ جاری کرنا غیر قانونی ہے۔
سبز آنکھوں سے شہرت پانے والی شربت گلہ کا تعلق افغانستان سے ہے ،جو افغان جنگ کے بعدانیس سو چوراسی میں اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان آگئی تھی، شربت گلہ اپنی خوبصورت آنکھوں کے باعث شہرت کی بلندیوں پر اس وقت پہنچی جب نیشنل جیو گرافک میگزین کے کور پیج پر اس کی تصویر شائع ہوئی۔
مزید پڑھیں : افغان خاتون شربت بی بی کو شہریت دینے پرنادرا افسران کی معطلی
اے آر وائی پر خبر نشر ہونے کے بعد نادرا حکام تحقیقات کے بعد اس بات کی تصدیق کی ہے کہ عالمی الیکٹرانک میڈیا پر شہرت پانے والی افغانی خاتون شربت بی بی نے اپریل 2014 میں پشاور کے نواحی علاقے سے پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کر لیا تھا۔
تحقیقات کے بعد پتہ چلا ہے کہ نادرا کے ڈپٹی اسسٹنٹ پشاور اور دو دیگر اعلیٰ افسران شربت بی بی اور اُس کے دو بیٹوں کو رشوت کے عوض پاکستانی شہریت دینے میں ملوث پائے گئے تھے، جس کے بعد تینوں افسران روپوش ہوگئے، جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
واضح رہے افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور کی پاکستانی حدود میں ڈرون حملے کے نتیجے میں ہلاکت کے بعد انکشاف سامنے آیا تھا کہ ملا منصور نہ صرف یہ کہ پاکستانی شہریت حاصل کرچکا تھا بلکہ جعلی پاسپورٹ پر بیرون ملک سفر بھی کرتا رہا ہے۔
مزید پڑھیں : افغان مونا لیزا کے پاکستانی شناختی کارڈ کی تحقیقات شروع
اس ہولناک انکشاف کے بعد وزرات داخلہ نے فوری اور راست قدم اُٹھاتے ہوئے شناختی کارڈ کی دوبارہ سے تجدید کا فیصلہ کیا تھا، جس کے بعد سینکڑوں کی تعداد میں جعلی ناموں پر جاری کیے گئے پاسپورٹ اور ہزاروں شناختی کارڈ منسوخ کیے گئے تھے ۔