کراچی: متحدہ قومی موومنٹ نے چھاپوں اور گرفتاریوں کے خلاف حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کے رویوں پر احتجاجًا پاناما لیکس پر بننے والی اپوزیشن کی ٹی او آر کمیٹی سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی لندن و پاکستان کا اہم اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں کارکنان کی بلاجواز گرفتاریوں اور چھاپوں کے خلاف احتجاجاً پاناما لیکس کی ٹی او آرز کمیٹی سے علیحدگی کا فیصلہ کیا گیا۔
ایم کیو ایم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’’کارکنان کی گرفتاریوں اور چھاپوں کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کی گئی تاہم حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اس مسئلے پر آواز بلند نہیں کی گئی۔ جو جمہوری معاشرے کےلیے مایوس کُن ہے‘‘۔
رابطہ کمیٹی کے مشترکہ اجلاس میں تمام ممبران کی مشاورت کے بعد کئے جانے والے فیصلے کی قائد ایم کیو ایم نے بھی توثیق کردی ہے۔
ایم کیوایم کے رہنماء ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ’’عوامی مسائل حل کرنے سے روکا جارہا ہے ، متحدہ قومی موومنٹ کی سیاسی سرگرمیوں پر غیر اعلانیہ پابندی عائد کردی گئی ہے‘‘۔
پڑھیں : گرفتاریوں کے خلاف ایم کیو ایم کے کارکنان کا شاہراہ فیصل پر احتجاج
عامر لیاقت کا مزید کہنا تھا کہ ’’ایم کیو ایم نے ہمیشہ لچک کا مظاہرہ کیا مگر دیگر جماعتوں کی جانب سے کوئی لچک نہیں دکھائی گئی، اگر ہم سے بات چیت کرکے ہمارے تحفظات دور کردئیے جائیں متحدہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرسکتی ہے‘‘۔
مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کا اجتماعی گرفتاریاں دینے پر غور
دوسری جانب کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی پاکستان و لندن کا اہم اجلاس دوبارہ شروع ہوگیا ہے، جس کے بعد ایم کیو ایم ساڑھے 6 بجے پریس کانفرنس کر کے اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔