ممبئی: بھارتیوں کی انتہا پسندی نے بالی ووڈ اداکار اوم پوری کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا اور وہ حکم حاکم مرگ مفاجات کے تحت اپنے بیان پر معذرت کرنے پر مجبور ہوگئے۔
بالی ووڈ اداکار اوم پوری کی کھری کھری باتوں نے بھارت میں طوفان کھڑا کردیا۔ دو روز قبل انہوں نے ایک ٹی وی پروگرام میں شریک ہو کر بھارتیوں کو بے بھاؤ کی سنائیں جس پر ہندوستانی بلبلا اٹھے اور اوم پوری کے خلاف ایک محاذ کھڑا کردیا۔
پہلے ٹی وی پروگرام کے دوران آداب صحافت بالائے طاق رکھتے ہوئے میزبان سمیت دیگر مہمانوں نے اوم پوری سے جھگڑا کیا۔ اس پر بھی بس نہ ہوا تو ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کروا دیا گیا۔
مرتے کیا نہ کرتے اوم پوری انتہا پسندوں کی متوقع غنڈہ گردی سے گھبرا کر معافی مانگنے پر مجبور ہوگئے۔ انہوں نے اپنے بیان پر شرمندگی ظاہر کرتے ہوئے معذرت کر کے جان چھڑائی۔
واضح رہے اوم پوری نے لائیو ٹی وی پروگرام کے دوران کہا تھا، ’کیا آپ چاہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت اسرائیل اور فلسطین بن جائیں جو صدیوں تک ایک دوسرے لڑتے رہیں‘؟
شیو سینا کا سلمان خان کو پاکستان چلے جانے کا مشورہ *
انہوں نے کہا تھا، ’بھارت میں کروڑوں مسلمان بستے ہیں۔ کئی بھارتیوں کے رشتہ دار سرحد کے دوسری طرف رہتے ہیں۔ آپ کیسے ان کو مجبور کرسکتے ہیں کہ وہ سرحد کے دوسری طرف رہنے والے اپنے ہی خاندان کے خلاف لڑیں‘؟
ایک موقع پر انہوں نے میزبان کو بری طرح لتاڑ دیا تھا، ’تم لوگ فلموں میں پاکستانیوں کو دہشت گرد بنا دیکھ کر خوش ہوتے ہو۔ تھو ہے ایسی ذہنیت پر‘۔
#HTP Live में @OmRajeshPuri सैनिकों का अपमान किया। साथ ही कहा कि 15-20 लोगों को पाक भेजकर धमाके कराओ। #शहादत_का_अपमान pic.twitter.com/n7TqegievJ
— IBN 7 (@ibnkhabar) October 3, 2016