لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ کسی بھی صورت اسلام آباد کو بند کرنے کی اجازت دی جائے گی، وفاقی دارلحکومت بند کرنے والے افراد سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی زیر صدارت خفیہ اجلاس ، اسلام آباد دھرنے سے قبل تحریک انصاف کے چیئرمین کی تقاریر پر غداری کا مقدمہ بنانے، قیادت اور کارکنان کو گرفتار کرنے لیے فہرستیں مرتب کرنے کی ہدایات جاری کیں گئیں۔
سینئر صحافی اسد کھرل کے مطابق اسلام آباد دھرنے سے نمٹنے کے لیے وزیر قانون برائے پنجاب رانا ثناء اللہ کی زیر صدارت ایک اہم اور خفیہ اجلاس طلب کی گیا، جس میں رانا مقبول، چیف سیکریٹری ، ہوم سیکریٹری ، آئی جی سمیت اعلیٰ افسران نے شرکت کی اور تحریک انصاف کے دھرنے کو روکنے کے لیے مختلف امور پر غور کیا گیا۔
پڑھیں: حکومت بے بس نہیں بنے گی،ریاستی مشینری بند نہیں ہونے دیں گے، وزیراعظم
اس موقع پر صوبائی وزیر قانون نے آئی بی اور پولیس افسران کو ہدایت کی کہ وہ عمران خان کی تقاریر کے حوالے سے خصوصی رپورٹ مرتب کریں جس میں یہ نقطہ پیش کیا جائے کہ چیئرمین تحریک انصاف نے اپنی تقاریر میں آئین و قانون کی خلاف ورزی کی اور غداری کے مرتکب ہوئے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی دھرنا : حکومت کا شرکاء سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ
یہ بھی پڑھیں: پانامہ لیکس الزامات نہیں ثبوت ہیں،عمران خان
اسد کھرل نے کہا کہ ’’مٹینگ میں یہ بھی طے کیا گیا کہ دھرنے کے شرکاء کو کسی صورت اسلام آباد میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا اور خیبرپختونخوا سے آنے والے شرکاء کے لیے راستہ اٹک پل سے ہی بند کردیا جائے گا جبکہ پنجاب کے دیگر علاقوں سے اسلام آباد جانے والے تمام راستوں اور نہروں پر بھی مٹی سے بھرے کنٹینر کھڑے کیے جائیں گے‘‘۔
رانا ثناء اللہ کا اعتراف
اسے سے متعلق: موجودہ حالات میں حکومت کا چلنا ممکن نظرنہیں آتا،خورشید شاہ
سنیئر صحافی نے مزید کہا کہ ’’روالپنڈی کے ہوٹل کی بکنگ کے حوالے سے یہ طے کیا گیا کہ دھرنے سے قبل تمام ہوٹلز میں چھاپے مارے جائیں گے اور جو لوگ مقامی شناختی کارڈ نہیں رکھیں گے انہیں گرفتار کرلیا جائے گا، اجلاس میں یہ بھی طے کیا گیا کہ قائدین کو گرفتار کر کے اُن کے مقامی تھانوں میں نہیں رکھا جائے گا بلکہ دوسرے علاقوں میں منتقل کیا جائے گا‘‘۔
قبل ازیں رانا ثناء اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کو خبردار کیا تھاکہ وہ اسلام آباد بند کرنے کے حوالے سے باز رہیں ورنہ حکومت آئین و قانون توڑنے والوں سے نمٹنا جانتی ہے۔